مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَٰكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا

محمدﷺ تمہارے مردوں میں سے کسی کے والد نہیں ہیں بلکہ خدا کے پیغمبر اور نبیوں (کی نبوت) کی مہر (یعنی اس کو ختم کردینے والے) ہیں اور خدا ہر چیز سے واقف ہے

Saturday, August 20, 2011

جناب زید زمان حامد کے ساتھ ایک شام



جناب زید زمان حامد کے ساتھ ایک شام

ہمیں زرا ایک بات سمجھاؤ۔ شاید ہمارا دماغ آرام کرنے گیا ھے لیکن ہمیں سمجھ نہيں آ رھی ادھر ھو کیا رھا ھے۔ پاکستان کا تو بیڑہ غرق کر دیا ھے ان فسادی تکفیریوں نے۔ میرا مطلب ھے اٹھارویں ترمیم، صوبہ پختونخواہ، خلافت راشدہ، غزوہ ھند وغیرہ۔ اور لوگ سمجھتے ھیں کہ ووٹوں سے آنے والی حکومت کچھ کرے گی؟ ہم کس مرض کی دوا ھیں؟ یعنی کہ یعنی حد ھو گئی ۔ ہمارا ادھر خلافت خلافت کر کہ گلا بیٹھ گیا ھے۔ زید حامد کو کوئی پوچھتا ھی نہیں؟   چھتیس پروگرام کس نے کئے؟ دوٹکے کے مولویوں نے؟ تکمیل پاکستان کرنے الحمرا تھیٹر انکے والد صاحب گئے تھے؟ اندازہ کرو۔ فسادیوں اور تکفیریوں کا۔۔۔۔۔ جم غفیر تھا۔۔۔۔۔ گھمسان کی جنگ تھی۔۔۔۔۔ باھردشمن کا لشکر۔۔۔۔۔۔ اپنی سپاہ آراستہ کر رھا تھا۔۔۔۔۔۔ اندر۔۔۔ [آنسو۔۔۔ گلا صاف کرتے ھیں۔] یہ فقیر ۔۔۔۔۔۔اپنی لال سرخ چقندری ٹوپی کے بغیر۔۔۔۔ فر فربولتے ھوئے قرارداد پیش کر کہ خود ھی منظور کر رھا تھا۔۔۔۔۔۔ایک ھو کا عالم تھا۔۔۔۔۔ ھر طرف پروں کی پھڑپھڑاھٹ کی آوازیں تھیں۔۔۔۔۔۔ لوگ کہتے ھیں ھیلی کاپٹر کی آواز تھی۔۔۔۔۔ لیکن ۔۔۔۔۔ میرا دل ۔۔۔۔ میرا دل کچھ اور کہتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا کہتا ھے؟  آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ بچے آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔


ہاں تو ميں کہہ رھا تھا۔  [تھوک سے چشمہ صاف کرتے ھیں۔] ہاں تو ہم کہہ رھے تھے، ۔ ہمیں یہ بات اپنے ذھن میں بٹھا لینی ھو گی کہ لال قلعے پر۔۔۔ پاکستانی پرچم۔۔۔۔۔ لہرائے گا۔۔۔۔۔ اقبال کے شاھین ۔۔۔۔ ککڑوں کوں کرتے ھوئے سلامی کے چبوترے کے اوپر سے گزریں گے۔ اور سلامی کے چبوترے پر سینہ پھلائے ھوئے لال ٹوپی میں کون ھو گا؟ زرا سوچ کے جواب دو۔ کیا؟ ریلوے کا قلی؟۔۔۔۔۔ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ بچے آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔


اب کوئی میرے پاؤں پڑے پھر بھی تکمیل پاکستان نہیں کروں گا۔ یا اللہ میری توبہ۔ میں کانوں کو ھاتھ لگاتا ھوں [ٹوپی اٹھا کر کان مبارک چھوتے ھیں] اتنی ناشکری قوم۔ یعنی فیس بک پرتو پچاس ھزار فین ھیں اور تکمیل پاکستان میں صرف اڑتیس لوگ؟ کیوں جی؟ مما نے اجازت نہيں دی تھی؟ اوئے نلیقو، کوفے کی یاد تازہ کر دی تم نے۔ وہ تو اللہ کا شکر ھے کہ انسپکٹرخدا بخش ھمیں گود میں اٹھا کر دیوار پھلانگ گیا ورنہ تزلیل زید زمان ھوتے ھوتے رہ گئی- کیا کہا؟ تزلیل زید زمان ھو گئی ھے؟ بیٹا تزلیل کے لیے با عزت ھونا شرط ھے۔ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ بچے آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔ 


اور یہ جو ھیں ایکسپوزیشن والے۔ بیلاڈی بیلاڈی لایارز۔ شریعت کے تقاضے پورے کئے بغیر اتنی بے عزتی؟ جھوٹ بولتے ھیں یہ ۔ سراسر جھوٹ۔ کم از کم نوے فیصد جھوٹ۔ ھم انکو چیلنج کرتے ھیں ۔ ھمارے دفتر آئیں اور ایک منٹ میں تین ھزار لفظ بول کر دکھائیں۔ رفتارشرط ھے۔ نیڈ فار سپیڈ۔  جوھارجائے وہ آیندہ ھماری بے عزتی نہ کرے۔ ھمارے بھی چھوٹے چھوٹے بچے ھیں۔ کیا کہا؟ ھم فوٹوکھینچ کر جھوٹ بولیں گے؟ بیٹا جھوٹ بولنے کے لیے فوٹو کھینچنے کی ضرورت ھوتی ھے؟ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ بچے آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔ 


اور یہ ڈاکٹر اسرار احمد۔ اللہ انہیں غریق رحمت کرے۔ الحمد اللہ وہ ھميں اپنے بہت قریب رکھتے تھے۔ وہ مرتے دم تک زید حامد اور یوسف علی کا دفاع کرتے رھے۔ کیا کہا؟ وہ ویڈیو؟ کونسی ویڈیو؟ ایک منٹ ۔ یہ ضروری فون کال اٹینڈ کرلوں تو جواب دیتا ھوں۔ کیا کہا؟ گھنٹی نہیں بجی؟ بیٹا اللہ کے فقیروں کو گھنٹی بجنے سے پہلے پتہ چل جاتا ھے کہ فون آنے والا ھے۔ پیار کی ایک مس کال برسوں کے ایس ایم ایس کے برار ھوتی ھے۔ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ بچے آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔ 


اوھو۔ بیٹا آپ بھی پیچھے ھی پڑ گئے ھیں۔ ھم نے شریعت کے تقاضے پورے کردیےھیں۔ ھمارا یوسف علی کے ساتھ کوئی تعلق نہيں ھے۔ کیا کہا؟ وہ سپیلنگ ؟ املا کی غلطی ھے بچے، املا کی غلطی۔ بڑے احترام سے آپ سے کہہ رھا ھوں۔ بہت سی باتیں جھوٹ اور ڈس انفرمیشن پر مبنی ھوتی ھیں مثلا میری باتیں ۔ اس سارے مسئلے کا جواب سننے کے لیے ہزاروں لوگ ھمارے پاس آ چکے ھیں اور کچھ نے میرے دفتر کی ویڈیو بھی ریلیز کر دی ھے، اللہ انہیں غارت کرے ان کا ککھ نہ روے۔ ۔ جیسے علامہ اقبال نے بال جبریل میں فرمایا: بیلاڈی بیلاڈی لایارز-


ہمیں یہ بات اپنے دل میں بٹھا لینی چاھیے کہ اس وقت میرا دل کررھا ھے کہ آپ کو کوڑے مارے جائیں۔ درے مارے جائیں۔ اتنے مشکل سوال کرتے ھیں، کوئی ھینٹ ھی دے دیں۔ کیا کہا؟ علما کے ساتھ مناظرہ کروں؟ اچھا۔ ٹھیک ھے۔ فروری کی اکتیس تاریخ کو صبح چھتیس بج کر اکسٹھ منٹ پرمزار قائد کے ساتھ جو چھوٹی والی گلی ھے اس میں سیدھے ھاتھ پر تیسرے مکان میں داخل ھوں۔ دیواد پھلانگ کر فلائی اوورسے ھوتے ھوئے گورا قبرستان میں قبرنمبرچار سو بیس پر آ جائیں؟ کس کی قبر ھے؟ بھئی اللہ کے پیارے ھوتے ھیں نا؟ اگر پیارے ھوتے ھیں تو وہ اللہ کو بھی پیارے ھو جاتے ھیں، اور اگر اللہ کے ان پیاروں کو کوئی مسلم قبرستان میں دفن نہ کرنے دے تو پھر ایسا ھی ھوتا ھے۔ ۔ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔ آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو سب پتہ چل جائے گا۔ 


اچھا بس۔ اب یہ انٹرویو ختم۔ یہ گفتگو انٹرنیٹ پر مت چھاپئے گا کیونکہ یہ وہ امانت ھے جوھم آپ کو دے رھے ھیں۔ یاد رکھیں اگر آپ نے ھماری مزید بے عزتی کی، یعنی کی بیستی خراب کی، تو انسداد دھشتگردی والے آپ کو پکڑنے کے لیے چھاپے مارنا شروع کر دیں گے۔ انٹیلیجنس والے آپکوپکڑ پکڑ کر گدگدی کریں گے۔ آپ تو چھوٹے بچے ھیں ابھی ۔۔۔ روٹی کو چوچی کہتے ھیں۔آپکو پتہ نہیں ھے۔ بڑے ھوں گے تو پتہ چلے گا کہ ذلت کے ساتھ جینے اور عزت کے ساتھ مرنے میں کیا فرق ھے اور کیسے گیدڑ کی سو سال کی زندگی شیر کے ایک دن سے بہتر ھے۔ ھیں جی؟


No comments:

Post a Comment